پھول بادل کے گرجنے سے نہیں بادل کے برسنے سے اُگتے ہیں لہذا اپنی آواز کی بجائے اپنے دلائل کوہمیشہ بلند کیجئے ـ
صرف خدا ہی تمھارے دل کا بوجھ ہلکا کر سکتا ہےاسلئے خاموش رہو خاموشی میں آپکی بھلائی ہےـ
جو عشق کے علاوہ دنیا کے باقی لوگ بچوں کے مانند ہے جو دنیا کے کھیل میں مگن ہیں
.یاد رکھیں مقدس اور پاک مقام میں داخل ہونے کا راستہ آپکے اندر ہے
دانائی کا تعلق بالوں کی سفیدی سے نہیں، عقل اور تجربے سے ہے
.دل سیاہ ہو تو داڑھی کے سفید بالوں کی کیا وقعت
.اگر میرا علم مجھے انسان سے محبت کرنا نہیں سکھاتا تو ایک جاہل مجھ سے ہزار درجہ بہتر ہے
.خدا تک پہنچنے کے بہت سے راستے ہیں لیکن میں نے خدا کا پسندیدہ ترین راستہ مخلوق سے محبت کو چُنا
.بیدار کردینے والا غم غافل کردینے والی خوشی سے بہتر ہے
کسی نے مولانا جلال الدین رومی سے پوچھا کہ دنیا کیا ہے؟
.فرمایا: ہر وہ چیز دنیا ہے جو تمھیں اللہ سے دور کردے
.اگر تم عظمت کی بلندیوں کو چُھونا چاہتے ہو تو اپنے دل میں انسانیت کیلئے نفرت کے بجائے محبت آباد کرو
.جب انسان کی آنکھوں سے آنسوں بہتے ہیں تو اس پر رب کی رحمت برستی ہے
.خاموشی سمندر ہے اور گفتگو نہر کی طرح ہے. تجھے سمندر تلاش کر رہا ہے تو نہر کی تلاش نہ کر
.تمھاری روح کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی مرض نہیں کہ تم خود کو کامل سمجھنے لگو
.جب انسان کی آنکھوں سے ندامت کے آنسوں بہتے ہیں تو اس پر رب کی رحمت برستی ہے
.غم سے خالی ہو جاؤ اُس کے بارے میں سوچو جس نے خیال کی تخلیق کی ہیں
.انسان تب ہی اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے جب وہ دنیا میں اپنا ہر ہنر آزماتا ہے
.غمگین نہ ہو جو بھی انسان کھو دیتا ہے اسے کسی نہ کسی اور نعمت کی صورت واپس پالیتا ہے
دوستی کی کشتی میں پہلا سوراخ شک کا ہوتا ہے
..صرف پیسہ ہی نہیں عقل ، ادب ، چہرہ ، اولاد
اگر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہو تو مسلسل محنت کرتے رہو۔
فتنہ انگیز سچائی سے مصلحت آمیز جھوٹ بہتر ہے۔
جب کوئی غم دیکھو تو استغفار کرو کیونکہ غم تو خدا کی طرف سے آتا ہے۔ تم اپنے کام میں لگے رہو۔
زندگی کو ہمیشہ امانت سمجھو کیونکہ یہ عنقریب چلی جائے گی۔
برا وہ شخص ہوتا ہے جو بے ادب ہو، کیونکہ ادب میں نیکیاں ہی نیکیاں ہیں۔
برا شخص نیک لوگوں سے کینہ و حسد رکھتا ہے، اس سے بچو۔
اگر کسی دین سے تمہیں رہنمائی
صرف خدا کی عبادت کرو اور اسی سے اپنی حاجات بیان کرو۔
خدمتِ خلق صرف خوشنودی خدا کے لیے کرو۔ خلقت کے قبول کرنے سے تمہیں کچھ نہیں ملے گا۔
شمع بننے کے دعوے سے پروانہ بن جانا زیادہ باعث افتخار ہے
اگر تو بے کار پتھر ہے تو کسی صاحب علم کے پاس جا گوہر بن جائے گا،
موت کا ذائقہ سب نے چھکنا ہے مگر زندگی کا ذائقہ کسی کسی کو نصیب ہوتا ہے،
رومی اس وقت تک مولانا رومی نہ بنا جب تک وہ شمس تبریز کا غلام نہ ہو گیا تو بھی نیک صحبت کو لازم پکڑ لے،
عقل کو خواہش پر فضیلت حاصل ہے کیونکہ عقل زمانے کو تہمارے ہاتھوں میں دے دیتی ہے جبکہ
خواہش تمہیں زمانے کا غلام بنا دیتی ہے،
تمہاری اصل ہستی تہماری سوچ ہے باقی صرف ہڈیاں اور گوشت ہے،
"انسانیت محبت کا مرکز اور محبت انسانیت کی معراج ہے..
اگر میرا علم مجھے انسان سے محبت کرنا نہیں سکھاتا تو ایک
جاہل مجھ سے ہزار درجہ بہتر ہے."
صبر خوشی کی چابی ہے
وفا ایک ایسا دریا ہے جو کبھی خشک نہیں ہوتا
لازوال خوبصورتی صرف دل کی خوبصورتی ہے
حلال لقمہ کے منہ میں آنے سے عبادت کا رجحان پیدا ہوتا ہے
دشمن ہمیشہ دماغ کے منتخب کرو اور دوست ہمیشہ کردار کے
جب خدا ہماری مدد کرنا چاہتا ہے تو ہمیں انکساری کی طرف مائل کر دیتا ہے
اچھا بولنے کے لئے اچھا سننا ضروری ہے
ساری کائنات کی حرکت کا سبب عشق ہے۔کائنات کا ہر ذرہ کمال کا خواہشمند ہے
جو عشق سے رنگ و روپ کی خاطر کیا جاتا ہے وہ عشق نہیں بلکہ فسق ہے
محبت کی تلاش آپ کا ہدف نہیں بلکہ آپ کا ہدف تو ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہے جو آپ نے محبت کے جذبے کے خلاف کھڑی کر لی ہیں