Afkar Alvi New Urdu Poetry||Afkar Alvi Ki Urdu Shayari

admin

Afkar Alvi New Urdu Poetry||Afkar Alvi Ki Urdu Shayari

Afkar Alvi New Urdu Poetry||Afkar Alvi Ki Urdu Shayari

مِری جان ! میں نے تو رو لیا ہے نکال لی ہے بھڑاس بھی

مری بے قراری اُسی طرح ، میں اُسی طرح ہوں اداس بھی


جونہی بات پہنچی فلک تلک ، مِری چھت زمین سے آ لگی

مِرا دُکھ سمجھ ! مِری ہڈّیوں سے اتر گیا مِرا ماس بھی 


مِرا غم بھی دوسروں جیسا تھا میں بتا سکا نہ منا سکا

بڑی بے سکونی رہی مجھے ، مرے غمگسار کے پاس بھی


بھلا عاشقی کا قصور کیا ، میں اگر نکھر نہیں پا رہا 

یہ تو اپنا اپنا نصیب ہے نہیں آتی سب کو یہ راس بھی


بڑے لوگ تھے جو ضرورتوں کی نذر ہوئے ، بڑے لوگ تھے

نہیں اب کسی بھی شمار میں ، رہے بے شماروں کے خاص بھی


میں بہت ہنسا ، مرے سامنے وہ بھی منہ چھپا کے گزر گیا

وہ بدل گیا ، مِرے سامنے جو بدل چکا ہے لباس بھی


اُسے سوچتا ہوں تو بدحواسی میں کوستا ہوں طلب کو میں

مِرے بس میں ہوتا تھا میں بھی ، میرے حواس بھی ، مِری پیاس بھی


افکار علوی


مختلف رنگوں سے دنیا ہم کو سمجھاتی رہی 

اپنی فطرت پھر بھی دیہاتی کی دیہاتی رہی


خالقا وے خالقا ہم تو ترے شہکار تھے

لے تِری دنیا تِرے شہکار ٹُھکراتی رہی 


کون مومن ، کون ملحد بارگاہِ عشق میں

مجلسیں پڑھتی تھی وہ اور میرے گُن گاتی رہی


 عشق میں مرنے کی باتیں کرنے والی کل ملی

اُتنی ہی خاموش تھی وہ جتنی جذباتی رہی


ہر حوالے سے کسی کے ہم حوالے ہو گئے 

پر 'خوشی' پہلی محبت کی حوالاتی رہی


چھوڑیے یہ سوچنا بھی کیوں کہ اس نے کیا کیا

وہ مجھے بھانے لگی تھی ، بھا گئی ، بھاتی رہی


بات پَلّے باندھ ! 'بے حد رحمدِلّی' عیب ہے

جو بھی میٹھا ہو گیا دنیا اسے کھاتی رہی


افکار علوی

کریم ذات نے جس غم کا بھی نزول کیا

نصیب مان کے ہم لوگوں نے قبول کیا 


نجس جگہ پہ محبت کبھی نہیں پَلتی

سو میں نے پہلے مِری روح کو بتول کیا


حضور ! عشق نے عزت خراب کی ، سو کی

ہمارا پھول نما چہرہ بھی ملول کیا


برا نہ مان ! ہَوس ایک پاک جذبہ ہے

خدا نے یونہی نہیں حور کا نزول کیا


جہانِ فانی سے مایوس ہو رہے تھے لوگ

سو ہم نے عالَمِ اشعار میں دخول کیا 


کفیل کار تھے ہم گھر کے سو ہمارے لیے 

گُنہ تھا عشق ، مگر ہم نے کی یہ بھول ، کیا !


کسی سے پیار کرو تو پتہ چلے افکار

کہ تم نے جو بھی کیا اب تلک فضول کیا


افکار علوی