ایسا جانور جو جنات کو بھی قتل کر دیتا ہے

admin

ایسا جانور جو جنات کو بھی قتل کر دیتا ہے

ایسا جانور جو جنات کو بھی قتل کر دیتا ہے 


 ناظرینِ کرام تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اس دنیا میں ایک ایسا بھی جانور ہے جو جنات کو قتل کر سکتا ہے اس کے علاوہ اس جانور کے بارے میں اور بھی بہت سی دلچسپ باتیں آج کی اس ویڈیو میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں اس لئے ویڈیو مکمل دیکھنے کا ارادہ مظبوط رکھیں

دوستو آپ لوگوں نے بھیڑے کے بارے میں تو سنا ہی ہو گا ہمیشہ سے بھیڑیے کو وحشت کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اللہ نے اس کو ایسی بے شمار خصوصیات سے نوازا ہے جو ایک سلجھے ہوئے اور با شعور انسان میں دیکھی جاتی ہیں۔


بھیڑیے کبھی بھی مردہ کھانے کو منہ تک نہیں لگاتے کیونکہ یہ اس کو اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ بھیڑیا میاں بیوی میں محبت کا ایک بے مثال جانور ہے۔ یعنی نر بھیڑیا صرف ایک ہی مادہ کے ساتھ تعلق رکھتا ہے اور مادہ بھیڑیا بھی اسی طرح نر بھیڑیا کے ساتھ تعلق رکھتی ہے اور یہ تعلق ہمیشہ قائم رہتا ہے۔


 اور اگر کوئی ان دونوں میں سے ایک اس دنیا سے چلا جائے تو دوسرا ساری زندگی کسی سے بھی ازدواجی تعلق نہیں رکھتا۔بھیڑیا جانوروں کا وہ واحد قبیلہ ہے جو اپنے بچوں کو کھلانا پلانا اپنی زندگی کا لازمی جز سمجھتے ہیں۔

 کیونکہ بھیڑیا اگر ضعیف ہو کر ایک جگہ لیٹ جاتا ہے تو اس کے بچے اس کے لئے کھانا لانا اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھیڑیا کو والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا بھی کہا جاتا ہے۔


اس کے علاوہ بھیڑیا کی یہ منفرد خصوصیت بھی ہے کہ یہ وہ واحد جانور ہے جو جنات کا بھی قتل کر سکتا ہے۔ اس کی تیز آنکھوں میں جنات کو دیکھنے کی بھی خصوصیت پائی جاتی ہے۔


بھیڑیا صرف ایک آنکھ سے سوتا ہے اور جب ایک آنکھ کی نیند پوری کر لیتا ہے تو دوسری آنکھ سے سوجاتا ہے۔


جب بھیڑیے ایک جگہ سے دوسری جگہ جا رہے ہوتے ہیں تو وہ بطورِ کارواں کچھ اس طرح سے چلتے ہیں کہ پہلے سرے میں 3 بھیڑیے ضعیف اور مریض ہوتے ہیں۔ جبکہ دوسرے نمبر پر چیر پھاڑ کے ماہر بھیڑیے ہوتے ہیں ان کی ذمہ داری آگے چلنے والے بیمار بھیڑیوں کی حفاظت کرنا ہوتی ہے 

جن کو وہ بار بار چیک بھی کرتے ہیں، پھر ان کے پیچھے طاقت ور دشمن سے دفاع کرنے والے بھیڑیوں کا ایک گروہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد ایک بڑا لشکر ہوتا ہے جو ضرورت کے وقت منتشر ہو کر دشمن کو چیر پھاڑ کرتا ہے۔ 


پھر اس کے بعد 5 بھیڑیے ہوتے ہیں اور آخر میں ایک پورے گروہ کا کمانڈر ہوتا ہے۔ جو کافلے پر نظر رکھتا ہے اور ہر طرف سے دشمن کا خیال بھی رکھتا ہے۔ اس کمانڈر کو عربی میں الف یعنی ہزار کہا جاتا ہے یعنی یہ ہزار کے برابر ایک کافی ہوتا ہے۔