دنیا کا سب سے خوبصورت پرندہ سُرخاب

admin

دنیا کا سب سے خوبصورت پرندہ سُرخاب

  سرخاب کا شمار اپنے رنگین پروں کے باعث دنیا کے خوبصورت ترین پرندوں میں ہوتا ہے۔ لیکن صرف پر ہی نہیں سرخاب کی آواز اور رقص بھی انوکھا ہے۔

اردو ادب میں اسی پرندے کے پر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ “اسے کونسا سرخاب کا پر لگا ہوا ہے” اور یہ ایک ضرب المثل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ لیکن اس نایاب پرندے کے متعلق بہت لوگ ناواقف نظر آتے ہیں۔


اونچے درختوں پر بسیرا کرنے والے اس خوبصورت پرندے کی 35 سے زیادہ اقسام ہیں۔ جس میں سنہرا سرخاب، عام سرخاب، اور پٹے دار سرخاب بہت مشہور ہیں۔


سرخاب فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے سرخ رنگ میں ڈوبا ہوا۔ اردوزبان میں یہ لفظ فارسی سے لیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلی دفعہ سرخاب کا لفظ 1603ء میں عبدل دھلوی کے “ابراہیم نامہ” میں استعمال کیا گیا تھا۔


سرخاب دنیا بھر میں سب سے زیادہ آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں۔ یہ پرندہ اپنی انوکھی دم اور پروں کے علاوہ خوبصورت حرکتوں اور طوطے کی مانند نقل اتارنے کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔

سرخاب کا وزن ایک کلو یا اس سے کم ہوتا ہے۔ پروں کا رنگ بادامی سرخ ہوتا ہے جس میں اوپر والے پر نیچے کے مقابلے میں زیادہ گہرے ہوتے ہیں۔


گردن کے ارد گرد لال یا بھورے رنگ کی کلغی ہوتی ہے جب کے ٹانگیں اور پاؤں سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔


نر سرخاب مادہ کے مقابلے زیادہ خوبصورت اوردلکش ہوتا ہے۔ نر پرندہ خوبصورت رنگوں سے سجا ہوتا ہے۔


لیکن نر کے مقابلے میں مادہ بہت کم رنگوں سے مزین ہوتی اور تقریبا ایک عام گھریلو مرغی کی طرح دکھائی دیتی ہے۔

سرخاب دن بھر کھیتوں اور جھاڑیوں میں اپنی خوراک تلاش کرتا ہے۔ اس کی پسندیدہ خوراک اناج اور کیڑے مکوڑے ہیں۔


امید ہے کہ اگلی دفعہ کوئی کہے گا کہ ‘تمہارے سر پہ کون سا سرخاب کا پر لگا ہے’ تو آپ برا نہیں منائیں گے۔